دغا نہیں کرتے
Poet: UA By: UA, Lahoreوفا نہیں کرتے تو کیا جفا بھی نہیں کرتے
یہ کم ہے کہ کسی سے دغا بھی نہیں کرتے
کس بات پہ نالاں ہو کیا ہم نہیں کرتے ہیں
وہ فرض کون سے ہیں جو ادا بھی نہیں کرتے
اک آپ کے ہماری محبت پہ بھی راضی نہیں
ہم بے رخی کا آپ کی گلہ بھی نہیں کرتے
وہ جن کی جستجو میں بھٹکتا رہا نگر نگر
وہ اپنے گمشدہ کا پتہ بھی نہیں کرتے
عظمٰی ہمیں جام و سبو مطلوب ہو نہ ہو
ساقی تیرا احسان ہم لیا بھی نہیں کرتے
More General Poetry






