دل باغ باغ ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

بلا وجہ بلا سبب دل باغ باغ ہے
آج میرا دل ہوا کیوں باغ باغ ہے

آنکھیں اداس ہیں لبوں پہ ٹھہری پیاس ہے
لیکن یہ دل بھی خوب ہے کہ باغ باغ ہے

کوئی نوید کوئی مژدہ کوئی بات بھی نہیں
زندگی درد میں ڈوبی مگر دل باغ باغ ہے

میں خود سے بےخبر نہیں نہ بےنیاز ہوں
میں خوش نہیں پھر بھی یہ دل باغ باغ ہے

حیران پریشان ہوں اس حالت سے انجان ہوں
کچھ ایسا بھی نہیں ہے جو دل باغ باغ ہے

بلا وجہ بلا سبب دل باغ باغ ہے
آج میرا دل ہوا کیوں باغ باغ ہے

Rate it:
Views: 589
12 Apr, 2012