دل دکھاتے ہیں لوگ
مسکراتے ہیں لوگ
اپنےانجام کی خبر نہیں
اکثر بھول جاتے ہیں لوگ
اب کہ برس بھی ماں کی برسی ایسے گرز گئی
جس طرح اک برچھی دل کے پار اتر گئی
زخمی دل ہتھیلی پہ لیے پھرتے ہیں
چھوڑ جاتے جو لوگ کہاں ملتے ہیں
عیادت کو آئے شفا ہوگئی
علالت ہماری دعا ہو گئی
چھوڑو جی چھوڑو برے لوگوں سے باتیں کر کے
اپنا دل نہ توڑو جی توڑو جی