Add Poetry

دل سِر شام سُلگ اُٹھتا ہے صندل کی طرح

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

پھر مرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح
دست گُل پھیلا ہُوا ہے مرے آنچل کی طرح

کہہ رہا ہے کسی موسم کی کہانی اب تک
جسم برسات میں بھیگے ہُوئے جنگل کی طرح

اُونچی آواز میں اُس نے تو کبھی بات نہ کی
خفگیوں میں بھی وہ لہجہ رہا کومل کی طرح

مِل کے اُس شخص سے میں لاکھ خموشی سے چلوں
بول اُٹھتی ہے نظر، پاؤں کی چھاگل کی طرح

پاس جب تک وہ رہے ،درد تھمارہتا ہے
پھیلتا جاتا ہے پھر آنکھ کے کاجل کی طرح

اَب کسی طور سے گھر جانے کی صُورت ہی نہیں
راستے میرے لیے ہوگئے دلدل کی طرح

جسم کے تیرہ وآسیب زدہ مندرمیں
دل سِر شام سُلگ اُٹھتا ہے صندل کی طرح

Rate it:
Views: 696
18 Aug, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets