دل لگانے سے پہلے سوچا نہیں مگر

Poet: roop zahra By: roop zahra, karachi

دل لگانے سے پہلے سوچا نہیں مگر
اب سوچتی ہوں یہ کیسا نقصان کر دیا

تونے چھوڑ دیا یہ مکان تو اسے آباد رکھنے کو
میں نے درد کو ہی دل کا مہمان کر دیا

روز نئی چالیں روز نئے فریب
تم نے تو وفا کے نام کو بدنام کر دیا

دل کے ویران جنگل میں تیری یاد کا جو بھی گل کھلا
اسے غزل کا روپ دے کر تیرے نام کر دیا

ہمیں تو بھٹکا دیا تیری چاہت کی خواہش نے
تمہیں کس نے رستے سے انجان کر دیا

محبت کرنے والوں کو جدائی کی سزا دے کر
دیوانوں کے لیئے عبرت کا نشان کر دیا۔۔۔
 

Rate it:
Views: 699
29 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL