دل لگانے کی تم سے تم مجھے سزا دو گے
یاد آؤ گے مجھے لیکن مجھے بھلا دو گے
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں
ہاں یہ ہی حقیقت ہے تم مجھے بتا دو گے
میری بیداری تمہیں جس طرح جگاتی ہے
تنگ جب آ جاؤ گے تم مجھے سَلا دو گے
تم نے جو احسان کئے مجھ پہ اپنا مان کر
ایک دن وہ سب کے سب تم مجھے جتا دو گے
عظمٰی تمہیں بتا دو کہ میری حقیقت ایک دن
آئینہ بن کے میرا تَم مجھے دِکھا دو گے