دل کو بڑا سمجھایا پر دل نہیں لگا
دل کام میں الجھایا پر دل نہیں لگا
رت بدلی اور موسم قدرے حسیں ہوا
گرچہ نظر کو بھایا پر دل نہیں لگا
نئے راستوں پہ چلنا دلچسپ ہے مگر
خود کو بہت چلایا پر دل نہیں لگا
ہم کو نہ راس آئی نئے دور کی روایت
گو آپ نے اکسایا پر دل نہیں لگا
عظمٰٰی ہمارے دل نے تکمیل کے لئے
دل کا نگر بسایا پر دل نہیں لگا