دل پھینکنے کی عادت بہت پرانی ہے
دل والوں کی اک عجب کہانی ہے
کوئی مرض دل کے قریب نہیں آتا
اس کے لئے ورزش ضروری ہے
آزمائش بھی ایک طرح کی ورزش ہے
آزمانا ذرا تم بھی یہ میری گزارش ہے
میں بھی انسان ہوں میری بھی کوئی خواہش ہے
لوگ سمجھتے ہیں یہ کسی دشمن کی سازش ہے
میرے وطن کے میموں کا اب کیا ہوگا
میرے جواں باہرسے جب اپنا میم لے آئے
میرے جواں گئے تھے باہر روزگار کے لئے
روزی نہ ملی تو یہ روزی کو ساتھ لائے
کس کس طرح سے یہ پونچتے ہیں وہاں
کاش کوئی سوچے حکمراں اپنے عوام کیلئے
کاش کوئی سوچے تو دنیا کے مسلماں حکمراں
کیوں مسلماں ہیں پریشاں فکر روزگار کیلئے