دل کو خوشی ہونے کا بہانہ ملا
Poet: UA By: UA, Lahoreدل کو خوشی ہونے کا بہانہ ملا
غزل کہنے کو خیال سہانہ ملا
میرے جیسا دکھائی دینے والا
چلتی راہوں میں ایک دیوانہ ملا
پاس آیا تو کوئی اور لگا
بھولا بھالا کوئی سیانہ ملا
کچے پکے مکان ہیں سب کے
ہمیں رہنے کو دل ٹھکانہ ملا
کچھ نہ کچھ ہر کسی کو ملتا ہے
پھول بلبل کو ملے شمع کو پروانہ ملا
دل لگی ایسا کھیل ہے جس میں
دل ہی دل کی جگہ نذرانہ ملا
اسکی محفل میں ہمیں بھی عظمٰی
دیکھا بھالا کوئی انجانہ ملا
More General Poetry






