اک یہ بھی احساں مجھ پر اے میرے خدا کر دے
دنیا کی محبت کو میرے دل سے جدا کر دے
مانا کہ برا ہوں میں، کئے ہیں گناہ میں نے
رحمت کے صدقے، معاف ہر ایک خطا کردے
تجھ کو جو پسند آئے ، ہو تیری رضا جس میں
زندگی کی میری ایسی ہر اک تُو ادا کر دے
نیکی کروں ہر دم، بدی سے بچوں ہر دم
توفیق مجھے ایسی ، یارب تُو عطا کردے
ہر ایک ہو راحت میں ، ہر جا ہو سکوں یارب
دور ہوں سب کے غم، ہر دکھ کی دوا کر دے
کر کے تُو کرم اپنا، دوزخ سے بچا لینا
مقبول تُو کاشف کی، ہر ایک دعا کردے