دن کیسے بسر کیا ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreہجر میں صبر کیا ہے
خود پہ جبر کیا ہے
تم کو بھی معلوم نہیں
دن کیسے بسر کیا ہے
ایک در پہ بیٹھے ہیں
پھر بھی سفر کیا ہے
جانتے ہو کہ ہجر رتوں کو
کیسے بسر کیا ہے
گرچہ دامن خالی ہے
اس پہ شکر کیا ہے
فقرواستغناء کی دولت
اس پر گزر کیا ہے
عظمٰی نے ہر حالت میں
صبر کیا اور شکر کیا ہے
More General Poetry






