دن گزرے پر اس سے بات نہ ہو
تو کیسے یہ لمبی رات نہ ہو
پھر موت بھی آئے غم نہ ہو گا
جب ہات میں تیرا ہات نہ ہو
تب باغ پہ ہے غٙمِ جدائی
جب کوئی شجر پہ پات نہ ہو
جاتی رہے ہم سے شمعِ ایماں
بس نیچ ہماری ذات نہ ہو
آ جائے تجھے سکون عامرؔ
گر ہجر کی تجھ پہ رات نہ ہو