دن ہے
Poet: رعنا کنول By: Rana Kanwal, Islamabadغم جدائی کا دن ہے
 اس سے لڑائی کا دن ہے
 یاد تنہائی کا دن ہے
 اس سے لگن لگائی کا دن ہے
 آنکھ سے آنسو جھلک جانے کا دن ہے
 دامن کے بھگ جانے کا دن ہے
 روٹھنے منانے کا دن ہے
 دل بھلا نے کا دن ہے
 شکوے گلوں کا دن ہے
 جذبات بکھرنے کا دن ہے
 فاصلے سمٹ جا نے کا دن ہے
 بہت دور نکل جانے کا دن ہے
 سمندر کی لہروں سے لڑنے کا دن ہے
 ریت کی تپش سہنے کا دن ہے
 خوشیوں کی بہاروں کے جانے کا دن ہے
 مہکتی فضا کے رخ بدل جانے کا دن ہے
 کنول غم رسوائی کا دن ہے
 اس سے لڑائی کا دن ہے
  
More Sad Poetry






