غم جدائی کا دن ہے
اس سے لڑائی کا دن ہے
یاد تنہائی کا دن ہے
اس سے لگن لگائی کا دن ہے
آنکھ سے آنسو جھلک جانے کا دن ہے
دامن کے بھگ جانے کا دن ہے
روٹھنے منانے کا دن ہے
دل بھلا نے کا دن ہے
شکوے گلوں کا دن ہے
جذبات بکھرنے کا دن ہے
فاصلے سمٹ جا نے کا دن ہے
بہت دور نکل جانے کا دن ہے
سمندر کی لہروں سے لڑنے کا دن ہے
ریت کی تپش سہنے کا دن ہے
خوشیوں کی بہاروں کے جانے کا دن ہے
مہکتی فضا کے رخ بدل جانے کا دن ہے
کنول غم رسوائی کا دن ہے
اس سے لڑائی کا دن ہے