Add Poetry

دور ہو جائے

Poet: By: UA, Lahore

طلب بڑھ جائے تو مطلوب دور ہو جائے
کہیں دل سے تیری طلب نہ دور ہو جائے

تمہارے سامنے رہیں تو میری نظروں سے
کوئی منظر ہو کوئی رت ہو دور ہو جائے

جس کا مسکن ہمارے دل کے سوا کوئی نہیں
میری نظر سے کس لئے وہ دور ہو جائے

میری نگاہ میں اجالوں کو سجایا جس نے
دل کی تاریکی اس کے دم سے دور ہو جائے

تیری چاہت کی خوشی پا کے یہ محسوس ہوا
میرا دامن ہر ایک غم سے دور ہو جائے

تیری آنکھوں کے سمندر میں ڈوب جانے سے
کسی نظر سے دل سے پیاس دور ہو جائے

عظمٰی خیال خام ہے یہ سوچ لینا بھی
تیرا خیال میرے دل سے دور ہو جائے

Rate it:
Views: 432
02 Jan, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets