ہم تیرا جب بھی نام لیتے ہیں زندگی کو دوام کیتے ہیں رہنما ہی اصل میں رہزن ہے کس کو گالی عوام کیتے ہیں مینے جب بھی خرد کی بات کہی دوست ہاتھوں میں جام دیتے ہیں دوستوں نے دیا دغا ورنہ لوگ گرتوں کو تھام لیتے ہیں