Add Poetry

دوسروں کو سہارا دو

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

جب کوئی اپنا نہ ملے
جینے کو سپنہ نہ ملے
منزل کی نہ پہچان ہو
زندگی نہ آسان ہو
پاوں جب رکنے لگیں
تو چلنے کا اشارہ دو
دوسروں کو سہارا دو

وقت کاٹنا آسان ہو گا
تمہارے اندر اک جہاں ہو گا
زخموں پر جو مرہم رکھو تو
جینا تمہارا بھی آسان ہو گا
جیون کو اپنے کنارہ دو
دوسروں کو سہارا دو

منزل کی تلاش میں
گمراہ شکست فاش میں
لوگ چل رہے اپنی اپنی راہ
صرف اپنے غم سے ہی آگاہ
تم رات کو ستارہ دو
دوسروں کو سہارا دو

چنے ہوئے کچھ لوگ ہیں
ہر طرف تو روگ ہیں
دوسروں کو ہنساتے ہیں
غم اپنے چھپاتے ہیں
کوئی رشتہ تم پیارا دو
دوسروں کو سہارا دو

Rate it:
Views: 474
22 Aug, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
احساس باقی رے جاتا ہے کاغذ پر بہی احساس باقی رے جاتا ہے کاغذ پر بہی
ہم نے کہیں بار دیکھا ہے تیرا نام مٹا کر بہی
اک یادیں تیری گمشدہ اک نگاہیں تلاش میں
ہوتی ہیں ہر روز یہ اذیتیں میرے عذاب پر بہی
ہم نے حسرت کیا کی تیرے ہجر میں وصال کی
بھیگ گیا اشک ظلم ہوا دل پر بہی
نہ سکون میری زندگی میں نہ خوفے ہشر مجھ کافر کو
کیا خاک چین آئے گا مجھے مر کر بہی
بے مثال میری زندگی مجھ پر ظلم کیا حسرتوں نے
بے رحم ہیں اس کی یادیں مجھے سکون نہ آیا بھلا کر بہی
وہی ستم ہوا دل پر تیرے خوابوں میں یادوں کی طرح
ہم نے کہیں بار دیکھا ہے سو کر بہی
آخر مصروفیت اختیار کی غموں کو بھلانے کے خاطر
لیکن دل نہ بھلا میرا کسی کام پر بہی
چھوڑ کر مجھ کو وہ آباد رہا چلو ٹھیک ہے
لیکن کیا خوش ہوگا وہ بے وفا میرے مرنے پر بہی
ہو تشنکی بے اختیار وصالے یار کی جنہیں
کیا خوب ژندہ رہتے ہیں وہ ہر روز مر کر بہی
کم پڑھ گئے لفظ میرے پاس شاعری میں بھرنے
لیکن کم نہ ہوہے میرے درد غزلیں لکھ کر بہی
.کیا تعلق جھڑا ہے میرا ان غموں کے ساتھ . ۔ثاقب
جو اب جی نہیں لگتا میرا خوش ہو کر بہی
Kashif jatt
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets