دِل ہوا جِن کے لئے اداس
کوئی کیسے جائے انکے پاس
بیڑیاں ہیں پاؤں میں
راستوں میں پہرے ہیں
ایک مدؑت سے مقدؑر
ہم قفَس میں ٹھہرے ہیں
کوئی تو صورت میسؑسر ہو
کوئی تدبیر ہو
کِسی طرح آخر بحال
صورتِ دِلگیر ہو
کس طرح بجھائے کوئی
دِل میں لگی آگ
کوئی آسرا مِلے
ہو کوئی تو آس
دِل ہوا جِن کے لئے اداس
کوئی کیسے جائے انکے پاس