Add Poetry

دھمک پیدا نہ ہو

Poet: UA By: UA, Lahore

اتنے سکوں سے آئیے کوئی کھٹک پیدا نہ ہو
دل میں اترتے جائیے کوئی دھمک پیدا نہ ہو

خاموش آنکھوں سے سنو خاموش آنکھوں کا بیاں
ایسے سنو کہ سننے میں کوئی اٹک پیدا نہ ہو

کچھ کہے سنے بنا چپ چاپ مجھ کو دیکھیے
اتنا مسلسل دیکھیے کہ کوئی جھپک پیدا نہ ہو

حق بات جو مقصود ہو پھر بات میں کیا باک ہے
بے باکی سے کہتے رہو کوئی جھجک پیدا نہ ہو

آنکھوں کے آسمان سے عظمٰی اتارو اس طرح
دل کی زمیں پہ خواب کہ کوئی دھمک پیدا نہ ہو

Rate it:
Views: 339
26 Mar, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets