اتنے سکوں سے آئیے کوئی کھٹک پیدا نہ ہو
دل میں اترتے جائیے کوئی دھمک پیدا نہ ہو
خاموش آنکھوں سے سنو خاموش آنکھوں کا بیاں
ایسے سنو کہ سننے میں کوئی اٹک پیدا نہ ہو
کچھ کہے سنے بنا چپ چاپ مجھ کو دیکھیے
اتنا مسلسل دیکھیے کہ کوئی جھپک پیدا نہ ہو
حق بات جو مقصود ہو پھر بات میں کیا باک ہے
بے باکی سے کہتے رہو کوئی جھجک پیدا نہ ہو
آنکھوں کے آسمان سے عظمٰی اتارو اس طرح
دل کی زمیں پہ خواب کہ کوئی دھمک پیدا نہ ہو