دیدار در جنت بھی کر آؤں
Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri والد
دیدار در جنت بھی کر آؤں
اپنی مرادیں ساری بھر آؤں
کیسے پکڑ لیتا انگلی میں
گرتا ہوا چلتا بھی کدھر آؤں
پائیں جوانی کی ابتدا جب
مطلوب کو حاصل کر، بر آؤں
امید کی بیٹا ہی کرن ہے
بنتا یہی سرمایہ زر آؤں
رہتا ضعیفی کی آس انکی
تو عین میں بھرتا نور آؤں
دنیا یہ ناصر رنگین دیکھی
والد جہاں سایہ ہو ٹھر آؤں
More General Poetry






