دیکھا پلٹ کے اس نے کہ حسرت اسے بھی تھی
Poet: MZ By: MZ, karachiدیکھا پلٹ کے اس نے کہ حسرت اسے بھی تھی
ھم جس پر مٹ گئے تھے محبت اسے بھی تھی
چپ ھوگیا تھا دیکھ کر وہ بھی ادھر ادھر
دنیا سے میری طرح شکایت اسے بھی تھی
یہ سوچ کر اندھیرے گلے سے لگا لیے
راتوں کو جاگنے کی عادت اسے بھی تھی
وہ رو دیا تھا مجھ کو پریشان دیکھ کر
اس دن کھلا کہ میری ضرورت اسے بھی تھی
اس پتھروں کے ساتھ نبھانی پڑی اسے
جس سے فقط مجھے نھیں نفرت اسے بھی تھی
More Sad Poetry






