دیکھا پلٹ کے اس نے کہ حسرت اسے بھی تھی

Poet: MZ By: MZ, karachi

دیکھا پلٹ کے اس نے کہ حسرت اسے بھی تھی
ھم جس پر مٹ گئے تھے محبت اسے بھی تھی

چپ ھوگیا تھا دیکھ کر وہ بھی ادھر ادھر
دنیا سے میری طرح شکایت اسے بھی تھی

یہ سوچ کر اندھیرے گلے سے لگا لیے
راتوں کو جاگنے کی عادت اسے بھی تھی

وہ رو دیا تھا مجھ کو پریشان دیکھ کر
اس دن کھلا کہ میری ضرورت اسے بھی تھی

اس پتھروں کے ساتھ نبھانی پڑی اسے
جس سے فقط مجھے نھیں نفرت اسے بھی تھی

Rate it:
Views: 2448
05 Apr, 2011