دیکھتا ہوں

Poet: سید پارسؔ سہیل By: Paaris Sohail, Faisalabad

رات بھر خواب بہت عجیب دیکھتا ہوں
مرا نصیب کہ تجھ کو قریب دیکھتا ہوں

مجھ کو چھوڑ بیچ بھنور پردیس جانے والے
بن تیرے خود کو بے حد غریب دیکھتا ہوں

بڑھائے ہیں تو نے لوگوں سے جو میل و مراسم
ہر دوسرے شخص کو اپنا رقیب دیکھتا ہوں

تسخیر کر رکھا ہے جو چاہ نے مجھ کو
پاگل ہوگیا ہوں خود کو شریف دیکھتاہوں

بدلا ہے جو یوں صنم نے اندازِ بیاں
سویا ہوامیں اپنا نصیب دیکھتا ہوں

جب سے کھولا ہے رازاپنی الفت کاپارسؔ
زمانے کوخوامخواہ اپنا حریف دیکھتا ہوں

Rate it:
Views: 522
30 Oct, 2018