دیکھنی ہے تہذیب تو غریب کا گھر دیکھ

Poet: عامر جہانگیر By: AMAR JAHANGIR, Rawlakot

دیکھنی ہے تہذیب تو غریب کا گھر دیکھ
ابھرتے ہوئے سورج کو فلک پہ ذرا دیکھ

پھٹا ہو ا دوپٹہ ، اور کچھ نہیں پاس
پھر بھی سر ان کا ڈھانپا ہو ا دیکھ

مایوسی میں چھپی غربت کے سائے میں
گزرتی ہے زندگی کیسے یہ ذر ا دیکھ

تجھے کہاں قدر اپنی تہذیب کی عامر
غریب کی جھونپڑی میں ذرا آ کر دیکھ

Rate it:
Views: 520
21 May, 2018