بجھے بجھے سے رھے ھم کسی کو پا کے بھی
نہ پائی روشنی ھم نے دیے جلا کے بھی
ڈھلی ھے وقت کی رفتار میری سانسوں میں
بدل رھے ھیں میرے ساتھ رخ ھوا کے بھی
کسی کو اپنے غم دل کی ھو خبر کیسے
کہ ھم تو زخم چھپاتے ھیں مسکرا کے بھی
مھک اٹھا تیرے آنچل کی طرح
وہ ایک شخص کہ رکھا جسے چھپا کے بھی
میرا سکوت بھی ھے چیخ کی طرح زیدی
لھو لھو جاتے لب سدا کے بھی