دیے وفا کے جلانے والے

Poet: طالب حسین ثباؔت By: طالب, Pakpattanshar

دیے وفا کے جلانے والے
کہاں گئے وہ ستانے والے؟

جو تھے دریچے کے پاس ملتے
کہاں گئے مسکرانے والے؟

برا مقدّر کہ خواب ٹوٹا
تھے جب وہ پردہ اٹھانے والے

نہیں یہ لازم اے چلنے والے
کہ ساتھ دیں ساتھ جانے والے

جو کھوئے کھوئے سے رہتے ہو تم
ہیں کون تم کو چرانے والے؟

تم اپنے وعدے کو یاد رکھنا
جھکا دیں گے سر زمانے والے

کیا تھا وعدہ ملن کا تم نے
ثباؔت کب تم ہو آنے والے؟

Rate it:
Views: 720
07 Feb, 2022