ذرا لب ہلا دے اگر تو ہے زندہ

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: آغا خالد, Raheem Yar Khan

ذرا لب ہلا دے اگر تو ہے زندہ
کوئی تو صدا دے اگر تو ہے زندہ

مکاں کس کا ہو گا زمیں کس کی ہو گی
یہ جھگڑا مِٹا دے اگر تو ہے زندہ

سب احباب بھوکے ہی بیٹھے ہوئے ہیں
کچھ ان کو کِھلا دے اگر تو ہے زندہ

کفن کالے صندوق میں ہی پڑا ہے
خود اٹھ کے بتا دے اگر تو ہے زندہ

تری سانس تھمنے کے سب منتظر ہیں
گلا خود دبا دے اگر تو ہے زندہ

خدا کے سوا تیرا کوئی نہیں ہے
منادی کرا دے اگر تو ہے زندہ

خدا تجھ کو اب موت دے دے مکمل
یہی اِک دعا دے اگر تو ہے زندہ

Rate it:
Views: 249
21 Aug, 2024