Add Poetry

ذہن میں جو کچھ آتا ہے اسے ہم لکھتے جاتے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

ذہن میں جو کچھ آتا ہے اسے ہم لکھتے جاتے ہیں
نظر میں جو کچھ آتا ہے اسے ہم لکھتے جاتے ہیں

کوئی تحریر ہو کوئی تقریر ہو یا کوئی خیال ہو
ہمیں جو کچھ بھاتا ہے اسے ہم لکھتے جاتے ہیں

کوئی دلکش حسیں پیکر ، پری وش سا کوئی چہرہ
کہیں جلوہ دکھاتا ہے اسے ہم لکھتے جاتے ہیں

کسی گل رخ کسی ماہ نور کا انداز دلربائی
کبھی جو دل لبھاتا ہے اسے ہم لکھتے جاتے ہیں

حسیں پرکیف سا موسم سہانا سا کوئی منظر
نگاہوں میں سماتا ہے اسے ہم لکھتے جاتے ہیں

کبھی باد بہاری کا روماں پرور کوئی جھونکا
ہمیں جو گدگداتا ہے اسے ہم لکھتے جاتے ہیں

کوئی خوشی کا موقعہ ہو یا غم کا پر حزیں لمحہ
ہنساتا ہے رلاتا ہے اسے ہم لکھتے جاتے ہیں

لڑکپن سے ہماری بس یہی عادت رہی عظمٰی
جو دوستی نبھاتا ہے اسے ہم لکھتے جاتے ہیں

Rate it:
Views: 330
14 Mar, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets