رات کا وقت ہے میں غزل لکھ رہا ہوں
اپنی چاہت پر کچھ حرف لکھ رہا ہو ں
تنہا ہوں تنہائی کے عالم میں بیٹھا ہوں
نہ جانے کیوں کیا یہ سب لکھ رہا ہوں
سارے زمانے سے تو مجھ کو الفت نہیں
وہ تو صرف ایک شخص کے لیے لکھ رہا ہوں
ہجر کی تلخیوں سے تنگ آ کر میں آخر
اپنی دکھ سکھ کی ساری کہانی لکھ رہا ہوں
وہ مجھے چاہے نہ چاہے اَس کی مرضی
میں تو اس غزل میں صرف اپنا درد لکھ رہا ہوں