آغاز سفر اپنا ان راستوں میں ہے
انجام سفر اپنا ان راستوں میں ہے
صحرا میں دشت و دریا میں آسماں تلے
ہر روز ایک نیا سفر ان راستوں میں ہے
تا حد نظر اپنی منزل کے نشاں ہیں
دیکھو ہماری منزل ان راستوں میں ہے
ہم جس کی جستجو میں گرد راہ ہوئے
وہ ہمسفر کس سفر کے راستوں میں ہے
عظمٰی تیری حیات کو سکون کیوں نہیں
تو محو سفر ہر دم ان راستوں میں ہے