رت جگی راتیں، تنہائی کے دن ہیں
عجب یہ تمھاری جدائی کے دن ہیں
میں بکھرنے لگا ہوں جیسے ہر اک سمے
نجانے یہ کیسی رعنائی کے دن ہیں
تیرگی ہے میرے دل پہ غم ہجر کی
میری جاں! یہ تیری کج ادائی کے دن ہیں
مجھے کاش کوئی یقین یہ دلا دے!
میری زندگی میں بھی بینائی کے دن ہیں
تیری بے وفائی پہ گریاں ہیں غنچے
بہاروں کا موسم ہے، جدائی کے دن ہیں
میں جاوید انھیں بھلا سکتا ہوں کیسے!
جو دن زندگی میں تنہائی کے دن ہیں