رحمت کی گھٹا چھائے گی کبھی
Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, Indiaرحمت کی گھٹا چھائے گی کبھی بس ایسی سبھی کی آس رہے
کوئی کتنا بڑا بھی پاپی ہو نہ اس کو کبھی بھی یاس رہے
جیون میں خطائیں ہوتی ہیں ہے پتلا خطاؤں کا انساں
وہ سب سے بہتر خاطی ہے جسے اپنی خطاؤں کا پاس رہے
نہ اپنی بڑائی ہو دل میں نہ کمتر اوروں کو سمجھیں
بس اپنے ہی کرتوت پر ہو نظر تو اس کا ہی احساس رہے
حرکت ہی رہے جیون میں سدا حرکت سے ملے ہی منزل بھی
کاہل نہ پنپنے پائے کبھی نہ کاہل جیسی اساس رہے
غافل نہ رہیں دنیامیں کبھی غفلت سے رہیں ہی دور سبھی
اب فکرِ عقبیٰ سب کو رہے یہی تو اثر کی پیاس رہے
More General Poetry






