رفاقت

Poet: wasif uz zaman katib By: wasif uz zaman, bhimber AJ&K

سمجھ رہا ہے تو جن کو خیر خواہ اپنا
اسی زبان سے کہے گا حقیقی دشمن ان کو

وقت کے ساتھ یوں بدلیں گے تیرے آشنا
ساتھ ہو کر بھی سمجھ نہ پائے گا ان کو

یہ دستور دنیا ہے کہ حد میں رکھو سب کو
جو حد سے گزر جائیں سلام کہہ دو ان کو

تیری رفاقت تیری محبت کسی کام نہ آئی ترے
ایسے بکھرے وہ کہ سنبھال نا پایا تو ان کو

بہت کارگر ہوا ثابت جو کیا وار سب نے
پیچھے مڑ کر بھی نہ دیکھ سکا تو ان کو

ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کے چلتا ہے تو جن کے ساتھ
یاد کرکے بھی نہ یاد آئیں ایسا بھول جائے گا ان کو

انسانیت کو ڈھونڈ انسان کو چھوڑ اے کاتب
دل تیرا ہو دھڑکے ان میں،تلاش کر ان کو

Rate it:
Views: 517
16 Jan, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL