برسوں بعد برسی ہیں رم جھم بارش کی بوندیں
برسوں بعد من کو بھائیں رم جھم بارش کی بوندیں
جیسے کوئی ساحر اپنے سحر سے مسحور کرتا ہے
ایسے میری روح پہ چھائیں رم جھم بارش کی بوندیں
بدلی رت کے سازندوں نے تن من کو مسرور کیا
کالی گھٹا، سرد ہوا، رم جھم بارش کی بوندیں
من کا پنچھی تن کے قفس میں بے قابو ہونے لگتا ہے
جب جب تن کو چھو جاتی ہیں رم جھم بارش کی بوندیں
دھنک کے آنچل میں لپٹی سچے موتی کی لڑیوں سی
روح میں اتری جاتی ہیں رم جھم بارش کی بوندیں
عظمٰی میرے من کو چھو گئی ٹھنڈی میٹھی سرد ہوا
آج صبا کے سنگ سنگ تھی رم جھم بارش کی بوندیں