روئے بغیر دل کی اداسی نہیں جاتی

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

ہنستے ہوئے ہی زیست گزاری نہیں جاتی
روئے بغیر دل کی اداسی نہیں جاتی

کاغذ کے پھول ہم نے سجائے ہیں اب خزاں
تو دیکھ ان کے چہروں کی لالی نہیں جاتی

جیسے ہوں ویسے آئیں نظر تو یہی بہتر
میک اپ سے بڑھتی عمر چھپائی نہیں جاتی

کوئی تو بات کیجیے ،کچھ ہم بھی کہہ سکیں
بن آگ کے تو آگ جلائی نہیں جاتی

جب سے گئے ہیں آپ عجب گھر کا حال ہے
اس گھر کی ، میرے دل کی ویرانی نہیں جاتی

تلقین کیجیے تو عمل بھی ہو ساتھ ساتھ
پند و نصیحتوں سے برائی نہیں جاتی

صورت وہ میری آنکھوں میں پھرتی ہے آج بھی
کوشش کے باوجود بھلائی نہیں جاتی

Rate it:
Views: 860
29 Dec, 2013