روایتوں کو اپنی سب، فیشن میں گاڑ کے بولتے محفل میں ہیں وہ اب چنگھاڑ کے ذہن کا استعمال اب معیوب ہوگیا سنوارتے بالوں کو ہیں وہ اب بگاڑ کے