Add Poetry

روز مِلنے کا مرا وعدہ نہیں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

روز مِلنے کا مرا وعدہ نہیں
کیا خبر کل زِنده ہونگا یا نہیں

لَگ گئ شاید رقیبوں کی نَظَر
مُجھسے مِلنے یار جو آتا نہیں

واه نَصیبا تیری ہیرا پھیریاں
سامنے ہو کے بھی وه میرا نہیں

ایسے بھی دِن آئیں گے سوچا نا تھا
میں جو دِل مانگوں وہ کہہ دے گا نہیں

میں خُدا کی ذات سے ڈرتا ہوں بَس
بندوں کے آگے کبھی جُھکتا نہیں

میری جانب دیکھ نا حیرت سے تُو
تُجھ کو جو لگتا ہوں میں ویسا نہیں

بات سَچی موں پہ ہی کہہ دیتا ہوں
سَچ کو کہنے سے میں گھبراتا نہیں

شاعری میں ہے مُجھے حاصِل کمال
ہاں مگر اِتنا مرا چرچا نہیں

باقرؔ اُس کی دیکھ نا اِنصافیاں
دِل مرا واپس مُجھے دیتا نہیں

Rate it:
Views: 343
01 May, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets