روشنی مجھ سے گریزاں ہے تو شکوہ بھی نہیں

Poet: Professor Iqbal Azeem By: uzma ahmad, Lahore

روشنی مجھ سے گریزاں ہے تو شکوہ بھی نہیں
میرے غم خانے میں کچھ ایسا اندھیرا بھی نہیں

بے نیازانہ گزر جائے گزرنے والا
اب نظر پہلی سی بےتابِ تمنا بھی نہیں

پرسشِ حال کی فرصت تمہیں ممکن ہے نہ ہو
پرسشِ حال طبیعت کو گوارا بھی نہیں

یوں سرِ راہ ملاقات ہوئی ہے اکثر
تم نے دیکھا بھی نہیں، ہم نے پَکارا بھی نہیں

Rate it:
Views: 1045
28 Sep, 2012