روشن خیال ہوگئے ہیں اب میرے اشعار
بہت کمال ہوگئے ہیں اب میرے اشعار
حاکم کے سامنے جو بے خوق و خطر اٹھے
ایسے سوال ہوگئے ہیں اب میرے اشعار
ظالم کے وار سہ کے جو مظلوم بچائے
ایسی ہی ڈھال ہوگئے ہیں اب میرے اشعار
برسوں جو اسی قلم کے قیدی بنے رہے
لیکن بحال ہوگئے ہیں اب میرے اشار
شدت سے بڑھی شاعری میں اسطرح قرت
اہل و عیال ہوگئے ہیں اب میرے اشعار
احسن کی زباں سن کے یہ جھوٹی کہانیاں
خوشیوں سے لال ہوگئے ہیں اب میرے اشعار