روپیہ پیسہ مال کیا ہے
یہ سب مائع جال کیا ہے
فلسفی شعرا کے لئے
غالب کیا اقبال کیا ہے
عاشق کی نظر سے دیکھو
حسن کیا جمال کیا ہے
موسیقاروں کو پتہ ہے
کہ سَر کیا ہے تال کیا ہے
آؤ ہمارے پاس بیٹھو
اور سناؤ حال کیا ہے
اور کسی کو ہم کیا جانیں
کسی کا حال چال کیا ہے
عظمٰی ہمیں بس یہی پتہ ہے
کہ ہمارا حال کیا ہے