روگ یہ کیسے لگائے چاند
کون سے رستے سجھائے چاند
ستاروں کے جھرمٹ میں رہ کر
تنہا کتنا خود کو پائے چاند
راز سنے ہر دل والے کا
اور پھر خود سے چھپائے چاند
منزل عشق آسان نہیں
سب کو روک بتائے چاند
بے کل ہو جب کوئی دیوانہ
رات آنکھوں میں بتائے چاند
دل کی سنسان گلیوں میں
چاندنی اپنی اتارے چاند
اتر آتا ہے بام پہ میری
مجھے جب تنہا پائے چاند
میری آنکھوں سے نیند چرا کے
خود بھی بے کل ہو جائے چاند
لیٹوں جب میں درد سمیٹے
لوری مجھے سنائے چاند