رہینِ ہجر ہیں گوشہ نشینیاں میری

Poet: Shabbir Nazish By: Shabbir Nazish, Karachi

رہینِ ہجر ہیں گوشہ نشینیاں میری
یقین کیسے کریں بے یقینیاں میری

مرے مزاج میں شامل نہ تھا یہ رُوکھا پن
کسی نے چھین لیں مجھ سے شرینیاں میری

مَیں دل کی دل میں چھپا لوں کسی بھی طور مگر
یہ بھید کھولتی آنکھیں کمینیاں میری

سِکھا رہے ہیں مجھے جھوٹ بولنا کچھ لوگ
اُنھیں پسند نہیں نکتہ چینیاں میری

کچھ اور کہتے ہوئے لوگ، روگ، سوگ اور جوگ
کچھ اور کہتی ہوئی پیش بینیاں میری

مَیں عشق پیچاں سے ٹوٹا، کہاں کہاں نہ گیا
اُڑائے پھرتی رہیں بے زمینیاں میری

Rate it:
Views: 494
07 Mar, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL