ریزہ ریزہ ہو گئے ہیں سارے خواب سہانے
Poet: UA By: UA, Lahoreریزہ ریزہ ہو گئے ہیں
سارے خواب سہانے
ہم کتنے نادان تھے
ہم بھی نہ پہچانے
خواب دیکھنا
جرم ہوا ہے
اپنی دنیا میں
خواب ٹوٹنے کی روایت
چلی ہے اپنی دنیا میں
دل کے کتنے شیشے
ٹوٹ کے چکنا چور ہوئے
خواب محل سب ٹوٹ ٹوٹ کر
گرنے پر مجبور ہوئے
آنکھوں میں جل تھل جل تھل
اشکوں کی روانی ہوتی ہے
خواب دیکھنے والوں کی
بس یہی کہانی ہوتی ہے
ریزہ ریزہ ہو گئے ہیں
سارے خواب سہانے
ہم کتنے نادان تھے
ہم بھی نہ پہچانے
خواب دیکھنا
جرم ہوا ہے
اپنی دنیا میں
خواب ٹوٹنے کی روایت
چلی ہے اپنی دنیا میں
More General Poetry






