Add Poetry

رینگتے دوڑتے ہوئے ڈبے

Poet: Basheer Badr By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

رینگتے دوڑتے ہوئے ڈبے
سائے کی طرح جھانکتے چہرے

گردنوں میں لٹک رہی ہے زباں
اور آنکھوں پہ رکھے ہیں شیشے

مچھلیاں چل رہی ہیں پنجوں پر
جن کے چہرے ہیں لڑکیوں جیسے

ساز پر شور کرب ہنستا ہے
بولیاں بولتے ہوئے ڈبے

اک بڑا کالا جادُو کا کمرا
اور پردے پہ لڑکیاں لڑکے

ننگی دیوار کا لباس بنے
کاغذی جسم و رنگ کے چہرے

اب سفر کا نیا طر یقہ ہے
لوگ لیٹے ہیں چلتے ہیں کمرے

کوئی آئینہ ہم کو دے دیتا
دیکھنایہ ہے ہم بھی کچھ بدلے

Rate it:
Views: 246
09 Dec, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets