زخموں کو اپنے میں تازہ کر لوں
Poet: rizwana By: rizwana, torontoزخموں کو اپنے میں تازہ کر لوں
چل اے زمانے تجھ سے کچھ اورمحبت کر لو
تیرے طعنوں تشنئ سے جی نہیں بھرا ابھی
کچھ دیر تو اور تیری زیارت کر لوں
جاؤ کہاں تیرے بغیر لگتا نہیں پاپی من
کیوں نہ اب تجھ سے بغاوت کر لوں
بدلے میں وفا کے ملی بیوفای
اچھا ہے اب تجھ سے میں کنارہ کر لوں
سمجھایا تھا تجھے یہ دنیا نہیں قابل تیرے
کیسے قبول میں یہ حقیقت کر لوں
More Sad Poetry






