Add Poetry

زخم پرانے پھول سبھی باسی ہو جائیں گے

Poet: زیب غوری By: Wahaj, Islamabad

زخم پرانے پھول سبھی باسی ہو جائیں گے
درد کے سب قصے یاد ماضی ہو جائیں گے

سانسیں لیتی تصویروں کو چپ لگ جائے گی
سارے نقش کرشموں سے عاری ہو جائیں گے

آنکھوں سے مستی نہ لبوں سے امرت ٹپکے گا
شیشہ و جام شرابوں سے خالی ہو جائیں گے

کھلی چھتوں سے چاندنی راتیں کترا جائیں گی
کچھ ہم بھی تنہائی کے عادی ہو جائیں گے

کوچۂ جاں پر گہرے بادل چھائے رہیں گے زیبؔ
اس کی کھڑکی کے پردے بھاری ہو جائیں گے

Rate it:
Views: 453
30 Jun, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets