زندگانی کی پیاس کو سمجھے
کون پانی کی پیاس کو سمجھے
جو حقیقت کی تلخیاں جانے
وہ کہانی کی پیاس کو سمجھے
جس نے بچپن میں دیکھ لی پیری
کیا جوانی کی پیاس کو سمجھے
جان کو جان جو سمجھتا ہے
جاں فشانی کی پیاس کو سمجھے
حرف در حرف دیکھ لے پہرہ
گر معانی کی پیاس کو سمجھے
آں جہانی ، سکون کی خاطر
ایں جہانی کی پیاس کو سمجھے
آفتیں پوچھتی ہیں عاشی ، کون؟
ناگہانی کی پیاس کو سمجھے