Add Poetry

زندگی سے نظر ملاؤ کبھی

Poet: Parveen Shakir By: Shazia Hafeez, Attock

زندگی سے نظر ملاؤ کبھی
ہار کے بعد مسکراؤ کبھی

ترک الفت کے بعد امید وفا
ریت پر چل سکی ہے ناؤ کبھی

اب جفا کی صراحتیں بیکار
بات سے بھر سکا ہے گھاؤ کبھی

شاخ سے موج گل تھمی ہے کہیں
ہاتھ سے رک سکا بہاؤ کبھی

اندھے ذہنوں سے سوچنے والوں
حرف میں روشنی ملاؤ کبھی

بارشیں کیا زمین کے دکھ بانٹیں
آنسوؤں سے بجھا الاؤ کبھی

اپنے اسپین کی خبر رکھنا
کشتیاں تم اگر جلاؤ کبھی

Rate it:
Views: 595
17 Jun, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets