زندگی میں اور کیا تھا

Poet: MeeR Hassan khoso By: MeeR Hassan khoso, JACOBABAD

زندگی میں اور کیا تھا
کچھ نہیں بس حوصلہ تھا

اس سے ملنے کا سبب ہی
زندگی کا حادثہ تھا

کچھ نہیں اس کو ہوا تھا
دل تو میرا ہی جلا تھا

دشمنوں پہ دوش کیا تھا
وار اپنوں نے کیا تھا
‏ ‏
ایک ہی دکھ رہے گیا تھا
یار میرا بے وفا تھا

اس نے مجھ کو مار ڈالا
جس کا مجھ کو آسرا تھا

میرے جیون کے سفر میں
بس غموں کا سلسلہ تھا

دوش دیتا کیا کسی کو
اپنے ہاتھوں گھر جلا تھا

اس نے آخر توڑ ڈالا
دل جو میرا من چلا تھا

قافلہ جس نے تھا لوٹا
قافلے کا رہنما تھا

ناؤ خود ہی لے کے ڈوبا
خود ہی اپنا ناخدا تھا

Rate it:
Views: 828
11 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL