زندہ رہیں بھی تو کیا مر جائیں بھی تو کیا

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

زندہ رہیں بھی تو کیا مر جائیں بھی تو کیا
سر شام دنیا سے گزر جائیں بھی تو کیا

اپنی ھستی بھی کیا ہے اس زمانے کے سامنے
خشک پتوں کی مانند بکھر جائیں بھی تو کیا

کون منتظر ہو گا اب ھمارے لیے وہاں
رات بہت گہری ہے گھر لوٹ جائیں بھی تو کیا

درد جدائی تو اب ساتھ رہے گی عمر بھر
سنگ درد کے دیکھو اب مسکرائیں بھی تو کیا

اب تم ہو غم ہے اور بس تنہائی ہے تنویر!
قصہ غم بھلا کسی کو سنائیں بھی تو کیا

Rate it:
Views: 687
02 Jan, 2012