زُلفِ جاناں کا جادو یوں سر پر چڑھا سب کے مُکھ پہ ہنسی سے نکھار آگیا اُس کی زُلفوں کو ہاتھوں میں تھاما ہی تھا پھر تو جوؤں کا جیسے انبار آگیا