زہے نصیب پئے فاتحہ وہ آئے تو
ہمارے واسطے دست دعا اٹھائے تو
سنا ہے میرے لئے ہیں وہ بیقرار بہت
تڑپ ہماری بھی کوئ انھیں بتائے تو
مرے سوا بھی طلبگار ہیں بہت تیرے
تری نگاہ میں لیکن کوئ سمائے تو
قسم شراب نہ پینے کی توڑ سکتا ہو
خود اپنے ہاتھ سے ساقی اگر پلائے تو
ہمیں تو فرق بس انیس بیس کا ہیی لگا
رقیب و یار مقابل جو آزمائے تو
معذرت نہ کریں دیر سے گھر آنے کی
مرے حضور یہ کیا کم ہے آپ آئے تو
ہمارا نام سنا اور کہہ دیا مجرم
قصور کیا ہے ہمارا کوئ بتائے تو
حسن تمھیں کو دکھاتے ہیں سب حسیں نخرے
ہمارے سامنے آ کر کوئ دکھائے تو